, ٖ خواجہ سراؤں کی نادرا رجسٹریشن کے لیے نئی پالیسی متعارف ڈیلی اردو

نامعلوم ولدیت کے ساتھ ڈیٹا میں لانے کے لیے گرو کی تصدیق تسلیم کی جائے گی۔ فوٹو : فائل
 اسلام آباد:  خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کے لیے نادرانے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا۔
نادرا ترجمان کے مطابق نادرا نے خواجہ سراؤں کی مشکلات اور لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی تعمیل کے پیش نظر خواجہ سراؤں کونامعلوم ولدیت کے ساتھ نادرا کے ڈیٹا میں شامل کرنے کے لیے نئی پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت ایک ’’گرو‘‘ خواجہ سراؤں کی درخواست کی تصدیق بطور سربراہ کرے گا۔
ترجمان نادرانے مزید کہا کہ یہ نئی پالیسی خواجہ سراؤں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر وضع کی گئی ہے چونکہ اس سے قبل بہت سارے خواجہ سرا معقول دستاویزی ثبوت نہ ہونے کی بنا پرشناختی کارڈ کی سہولت سے محروم تھے۔ انھوں نے بتایاکہ اس سے قبل صر ف ان خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈجاری کیا جاتا تھا جن کے والدین کے نام معلوم ہوتے تھے ایسے میں بہت سارے خواجہ سرا لاوارث ہونے کی بنا پرقومی شناختی کارڈ یا شناختی کاغذات حاصل کرنے سے محروم ہوجاتے تھے۔
واضح رہے کہ نادرا اس سے پہلے اس کمیونٹی کے لیے مرد خواجہ سرا، عورت خواجہ سرا کے ساتھ ساتھ تیسرا ’’خنصہ مشکل‘‘ جیسی صنف کا بھی آپشن متعارف کرا چکا ہے جس کے تحت خواجہ سرا اپنے لیے بغیرکسی سرٹیفکیٹ کے اپنی مرضی کی جنس کا تعین کر سکتے ہیں۔ نادرا کی نامعلوم ولدیت کے ساتھ یتیموں کے لیے مروجہ پالیسی کی طرح خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ پرولدیت کا کوئی بھی نام نادرا کے ڈیٹابیس سے سسٹم خودکار طریقے سے منتخب کرے گا اور وہ نام ولدیت کے خانے میں درج کیا جائے گا۔

 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top