, ٖ دس ہاتھیوں سے بھی زیادہ بھاری، دنیا کا سب سے بڑا ڈائنوسار ڈیلی اردو

دیوقامت ہونے کے باوجود یہ بہت معصوم تھا اور صرف پیڑ پودے کھا کر اپنا پیٹ بھرا کرتا تھا۔ (فوٹو: امریکن نیچرل ہسٹری میوزیم)

واشنگٹن: امریکن میوزیم آف نیچرل ہسٹری نے گزشتہ سال ایک بہت بڑے ڈائنوسار کے ادھورے رکازات (فوسلز) کو مختلف تکنیکوں کی مدد سے مکمل کیا جس سے معلوم ہوا کہ یہ 122 فٹ لمبا اور 63 ٹن وزنی ڈائنوسار تھا۔
اب اس کا تفصیلی جائزہ ریسرچ جرنل ’’پروسیڈنگز آف دی رائل سوسائٹی بی‘‘ میں شائع ہوا ہے جس میں اسے ’’پیٹاگوٹائٹن مایورم‘‘ (Patagotitan mayorum) کا نام دیتے ہوئے دعوی کیا گیا ہے کہ یہ اب تک کا دریافت ہونے والا، دنیا کا سب سے بڑا ڈائنوسار بھی ہے۔
اس کا عجیب و غریب نام ظاہر کرتا ہے کہ یہ ارجنٹینا کے علاقے ’’پیٹاگونیا‘‘ سے دریافت کیا گیا، اس کا تعلق دیوقامت ڈائنوساروں کے گھرانے ’’ٹائٹانوسارس‘‘ ہے جبکہ ’’مایورم‘‘ اس قبیلے کا نام ہے جو اس کے دریافت ہونے کی جگہ کے قریب واقع ہے۔
دوسرے بڑے ڈائنوساروں کی طرح یہ بھی نبات خور یعنی پیڑ پودے کھانے والا جانور تھا جو مذکورہ علاقے میں آج سے تقریباً 10 کروڑ سال پہلے کے زمانے میں پایا جاتا تھا۔


اپنی بہت بڑی جسامت اور 10 بالغ افریقی ہاتھیوں جتنے وزن کے ساتھ اسے اب تک دریافت ہونے والا سب سے بڑا ڈائنوسار بھی قرار دیا جارہا ہے لیکن بعض ماہرین کو شبہ ہے کہ یہ فیصلہ بہت جلد بازی میں کیا گیا ہے کیونکہ اگر اس کے ادھورے رکازات احتیاط سے مکمل کیے جاتے تو ممکنہ طور پر اس کی جسامت 112 فٹ سے زیادہ نہ ہوتی جبکہ اس کا وزن بھی 50 ٹن کے لگ بھگ ہوتا۔
 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top