, ٖ ایکواڈور کے قریب نئی ارضیاتی پلیٹ دریافت ڈیلی اردو

نئی ارضیاتی پلیٹ دریافت کی جسے پلیٹ کو ’میلپیلو‘ کا نام دیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

ٹیکساس: امریکی ماہرینِ ارضیات نے ایکواڈور کے ساحل سے پرے ایک نئی ارضیاتی پلیٹ دریافت کرنے کا اعلان کیا ہے جو ایک مائیکروپلیٹ ہے اور جس کی دریافت کے بعد ان پلیٹس کی کل تعداد 56 سے بڑھ کر 57 ہو گئی ہے اور توقع ہے کہ ایسی مزید پلیٹیں بھی دریافت ہو سکتی ہیں۔
امریکا کی رائس یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایکواڈور کے پاس تین پلیٹوں کے ملاپ پر تحقیق کے دوران ایک نئی ارضیاتی پلیٹ دریافت کی جسے پلیٹ کو ’میلپیلو‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ماہرین یہاں ایک بڑی اور دو چھوٹی پلیٹوں پر غور کر رہے تھے کیونکہ یہاں مشہور پیسفک لیتھوسفیئرک پلیٹ کے کنارے آگ کا دائرہ یا رِنگ آف فائر بناتے ہیں کیونکہ آگ اور گرم راکھ اُگلنے والے آتش فشاں پہاڑ بڑی تعداد میں موجود ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کئی ٹیکٹونک پلیٹ کی طرح نہ ہی یہ آپس میں ٹکرا رہی ہیں اور نہ ہی ایک دوسرے پر پھسل رہی ہیں بلکہ گراریوں کی طرح ایک دوسرے پر گھوم رہی ہیں لیکن یہ عمل انتہائی دھیمی رفتار سے ہو رہا ہے جو ایک سال میں 15 ملی میٹر کے برابر ہے۔  لیکن معلوم ہوا کہ اس میں شاید کسی اور پلیٹ کی گنجائش ہے۔ اس کے لیے ماہرین نے ملٹی بیم سونار استعمال کیا اور معلوم ہوا کہ پانامہ ٹرانسفارم فالٹ کے پاس ایک نئی پلیٹ موجود ہو سکتی ہے اور یوں ایک نئی چھوٹی پلیٹ کا انکشاف ہوا۔
ہماری زمین کی اوپری سطح کئی چھوٹے بڑے ٹکڑوں سے مل کر بنی ہیں جنہیں ٹیکٹونک پلیٹس کہا جاتا ہے اور ان پلیٹوں کی حرکت سے زلزلے سمیت کئی اہم ارضیاتی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔

 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top