, ٖ فلائنگ کار کے بعد اب اڑنے والی موٹرسائیکل متعارف ڈیلی اردو

اس کرافٹ میں سیفٹی کے اضافی سسٹم بھی شامل کیے گئے ہیں، فوٹو: ہوور سرف

اسکو: 

روسی کمپنی نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے تیار کردہ اڑنے والی ’ہوور بائیک‘ متعارف کرادی۔
ڈرونز اور اڑتی گاڑیوں کے بعد اب لوگ  ’اڑن بائیک‘ کے مزے لینے کے لیے تیار ہوجائیں کیونکہ مشہور ٹیکنالوجی کمپنی نے فضا میں بائیک چلانے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کردیا ہے۔


ایس تھری ’ہوور بائیک‘ کے ڈیزائن میں تجدید کے ساتھ ساتھ سیفٹی کے اضافی سسٹم بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اڑان کے دوران بائیک کو  مستحکم رکھنا، ازخود ٹیک آف اور لینڈنگ، الیکٹرانک سیفٹی سسٹم، ایمرجنسی لینڈنگ ، ساؤنڈ اور بصری انتباہی نظام  ’ہوور بائیک‘ کا حصہ بنایا گیا ہے۔


یہ ایئر کرافٹ سطح زمین سے 16 فٹ (5میٹر) اونچا اڑتے ہوئے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو برقرار رکھ سکتا ہے اور یہ اسپیڈ ہر ملک میں قانونی طور پر جائز قرار دی گئی ہے۔

ہوور بائیک‘ دبئی پولیس بھی  خرید چکی ہے جس کا مقصد شہر کےنظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔

 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top