, ٖ اپنے اینٹینا میں زہر رکھنے والا دنیا کا واحد کیڑا ڈیلی اردو

چھو بھنورا دنیا کا واحد کیڑا ہے جس کے اینٹینا میں زہریلا ڈنک موجود ہے ۔فوٹو: بشکریہ وکی پیڈیا کامنز
برازیل: دنیا بھر میں بھنوروں کی 350,000 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جن کی اکثریت بے ضرر ہے تاہم ایک بھنورا ایسا ہے جس نے ارتقائی عمل سے گزر کر خود کو زہریلا بنایا ہے اور حیرت انگیز طور پر یہ دنیا کا واحد کیڑا ہے جس کے اینٹینا میں انتہائی خطرناک زہر موجود ہے۔
کیڑوں کے اینٹینا انہیں آس پاس کا احساس دلاتے ہیں مثلاً لال بیگ میں مونچھوں نما اینٹینا اسے آس پاس موجود خطرات اور دیگر تبدیلیوں کا احساس دلاتے ہیں لیکنیا اسکارپیئن بیٹل اپنے اینٹینا سے زہریلا ڈنک مارکر انسان کو شدید تکلیف میں مبتلا کرسکتا ہے۔
اس جانور کو سب سے پہلے 1859ء میں دریافت کیا گیا تھا یہ ارتقائی عمل سے گزرا ہے تاہم اس ارتقائی تبدیلی میں اسے لاکھوں کروڑوں سال لگے ہیں۔ عام طورپر حشرات الارض میں ڈنک مارنے کے لیے خصوصی ڈنک یا اس جیسی ساخت ہوتی ہے لیکن بچھو بھنورے کے اینٹینا کے ایک سرے پر بچھو کی دم کی طرح خمیدہ ساخت ہوتی ہے اور اسی مناسبت سے اسے ’بچھو بھنورا‘ کہا جاتا ہے۔

سال 2008ء میں کی گئی تحقیق میں ماہرین نے اس کے اینٹینا کو خاص الیکٹرون مائیکرو اسکوپ سے دیکھا تھا اس میں دو باریک سوراخ دیکھے گئے جہاں سے زہر خارج ہوتا رہتا ہے عین یہی نظام بعض بچھوؤں میں بھی پایا جاتا ہے۔



اب تک بچھو بھنوروں کی جانب سے تین افراد کے کاٹے جانے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں دو پیرو اور ایک برازیل میں پیش آئے ہیں۔ بھنورے کا ڈنک شدید جلن، سرخی اور جلد پر خارش کی وجہ بنتا ہے لیکن یہ کیفیت کچھ دیر بعد ختم ہوجاتی ہے۔ ماہرین نے انسانوں پر اس کے زہریلے اثرات پر مزید تحقیق پر زور دیا ہے تاہم بعض ماہرین نے کہا ہے کہ اس کا زہر انسانوں کے لیے جان لیوا نہیں ہے۔
 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top