, ٖ ہیروشیما بم سے دس گنا طاقتور شہابیے کی تصویر جاری کر دی گئی ڈیلی اردو

ارنجی رنگ کا دھبہ شہابِ ثاقب کو ظاہر کررہا ہے جو زمین سے کئی کلومیٹر بلندی پر بھڑک کر ایک آتشیں گولے کی صورت میں دکھائی دے رہا ہے۔ فوٹو:ناسا

  ناسا نے حال ہی میں ایک ایسے آتشیں گولے کی تصویر جاری کی ہے جو ایک شہابِ ثاقب کے زمینی کرہ ہوائی میں بھڑکنے سے بنا اور کہا جارہا ہے کہ اس عمل میں کئی ایٹم بموں کے برابر توانائی خارج ہوئی تھی۔

گزشتہ سال 18 دسمبر کو بحیرہ بیرنگ کے اوپر ایک شہابیہ بھڑک اٹھا تھا جس سے 1945 میں ہیروشیما پرگرائے جانے والے ایٹم بم سے بھی 10 گنا زائد توانائی پیدا ہوئی تھی۔ زمین سے 26 کلومیٹر بلندی پر بادلوں کے اوپر شہابیہ زمینی فضا کی رگڑ سے  جل اٹھا جس سے 173 کلوٹن توانائی پیدا ہوئی تھی۔ ناسا کے ٹیرا سیٹلائٹ نے اس منظور کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔
ماہرِ طبعیات سیلب شارف کا خیال ہے کہ یہ شہابیہ چند میٹر بڑا تھا جو زمین کا رخ کررہا تھا لیکن زمین کیفضا میں داخل ہوتے ہی رگڑ سے بھڑک اٹھا اور اس کی رفتار بہت تیز تھی ۔ اسی لیے یہ بہت بلندی میں ہی جل بھن کر ختم ہوگیا تھا۔
اس سے قبل 15 فروری 2013 میں روسی علاقے میں ایک بہت بڑا شہابیہ آتشیں گولے کی مانند نمودار ہوا تھا جس کی روشنی سے بہت سارے افراد عارضی طور پر نابینا بھی ہوگئے تھے لیکن بعد میں ان کی بینائی بحال ہوگئی تھی۔ یہ شہابیہ بھی بہت بلندی پر ہی بھڑک اٹھا تھا ورنہ اس سے بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہوسکتا تھا۔
کورنیل یونیورسٹی کے مطابق زمین پر ہرسال 84 ہزار سے زائد شہابئے گرتے ہیں جن کا وزن لگ بھگ دس گرام ہوتا ہے۔ تاہم ایک صدی میں بڑے شہابئے کے زمین پر گرنے سے ایک یا دو واقعات ہوتےہیں۔

 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top