ماہرینِ معدومیات (پیلے اونٹولوجسٹس) نے امریکا میں جنوبی ڈکوٹا کے مقام پر ایک وسیع علاقہ دریافت کیا ہے جہاں ڈائنو سار، مچھلیوں اور دیگر جاندار کی باقیات اس حالت میں ملی ہیں گویا کہ وہ سب ایک ساتھ کسی حادثے میں لقمہ اجل بنی تھیں۔
سائنس دانوں نے اس کا منظرنامہ بتاتے ہوئے کہا کہ کوئی 6 کروڑ 60 لاکھ سال قبل شہابِ ثاقب آج کے میکسیکو میں گرا تھا جس سے ڈکوٹا کے اس قدیم دریا میں بہت بلند لہریں پیدا ہوئیں جو مچھلیوں کو پانی کے ساتھ خشکی پر لے آئی تھیں۔ اس کے علاوہ گرم ریت، پتھروں اور گارے کی بارش ہوئی جس میں تمام جاندار یکلخت دب کر مرگئے تھے۔
ماہرین نے اسے رکازی (فوسلائزڈ) قبرستان قرار دیا ہے جس میں ایک ہی جگہ مچھلیاں، حشرات، درخت، پودے، ٹرائی سیرا ٹوپس ڈائنوسار، ایمونائٹس اور کئی جان داروں کی باقیات ایک ہی جگہ موجود ہیں۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں