, ٖ ایٹمی پروگرام کے بانی کو پھانسی ، ٹیسٹ کرنیوالا جیل میں ہے، آج کوئی فون سننے کو تیار نہیں: مریم نواز ڈیلی اردو

لاہور:مریم نوازشریف نے کہاہے کہ ایٹمی پروگرام کے بانی ذوالفقار بھٹو کو پھانسی دیدی گئی اور ایٹمی دھماکے کرنیوالاآج جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے ، نوازشریف نے کبھی مودی کے ٹیلی فون نہ سننے کا گلہ نہیں کیا، یہ وہی مود ی ہے جو خود چل کر نوازشریف کے پاس آیا تھا لیکن آج وہ فون نہیں سنتا، ووٹ چوری کی وجہ سے آج کوئی ملک کو عزت دینے کو تیار نہیں، تمہارے بقول جب ملک میں چوری ہورہی تھی تو پھر مہنگائی نیچے کیوں جارہی تھی ؟بجلی کی قیمتیں نیچے جارہی تھیں، سرمایہ کاری آرہی تھی ، سٹاک مارکیٹ اوپر جارہی تھی ، زرمبادلہ کے وسائل بڑھ رہے تھے، تم نے پاکستان میں ایک اینٹ لگائی؟ ہرپاکستان کو قرضوں میں جکڑدیا۔

یوم تکبیر کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ کارکنان کے جذبات اور نوازشریف سے محبت کو سلام پیش کرتی ہوں، شیروںکو دوبار سلام کرتی ہوں،ایک سلام میرا اور دوسرا کوٹ لکھپت جیل کی طرف سے کررہی ہوں، پاکستان کو اس شخص نے ناقابل تسخیر بنادیا، آج ملک و قوم کا محسن اور پاکستان کو ایٹمی ملک بنانے والا آج کوٹ لکھپت جیل میں سلاخوں کے پیچھے قید ہے ، ذوالفقار علی بھٹو جس نے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی ، بطور پاکستانی اس کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جس کو پھانسی ہوگئی ، جس نے پانچ دھماکوں کے بدلے پانچ کیے ، وہ بیمار لیکن جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند ہے ۔
مریم نواز نے کہاکہ نوازشریف کو دھماکے نہ کرنے کے لیے پانچ ارب ڈالر کی آفر ہوئی تھی اور امریکی صدر کلنٹن نے فون کرکے پانچ مرتبہ کہاکہ دھماکے نہ کریں، اس نے کسی کی پروہ نہیں کی اور عوامی امنگوں کا جواب دیا، ذمہ داری نبھائی اور اللہ کے فضل وکرم سے پاکستان کو ایٹمی قوت بنادیا، بھارت نے صرف دھماکے نہیں کیے بلکہ اپنی فوجیں بھی سرحد پر لگادیں، اس وقت نوازشریف نے شکایت نہیں کی کہ میں فون کرتا ہوں اور بھارتی وزیراعظم میرافون نہیں سنتا،آج لوگ آپ سے بات کیوں نہیں کرتی ، وجہ یہ ہے کہ تم چوردروازے سے حکومت میں آئے ہو، دنیا کی نظرمیں تمہاری کوئی عزت نہیں ، تم ایک کٹھ پتلی اور مہرہ ہو، ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آئے ہیں جس کی وجہ سے کوئی ملک عزت دینے کو تیار نہیں۔ یہ وہی مودی ہے جو آج فون نہیں سنتا لیکن نوازشریف کے پاس خود چل کر آیاتھا، ہم اس لیے مودی کایارنہیں کہتے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ پڑوسی ممالک سے دوستی ہو، جنگ لڑیں تو معاشی میدان میں لڑیں اور پاکستان کی بہتری کیلئے لڑیں، ہم پاکستان اور دنیا کے لیے امن چاہتے ہیں۔
مریم نواز نے کہاکہ آج ہمیں یہ بات سوچنی چاہیے کہ ایٹمی قوت ہونے کے باوجود دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر کیوں مجبور ہیں؟ اس ملک میں نالائق اعظم کی جعلی حکومت ہے لیکن کوئی سربراہ مملکت نہیں آتاکہ ہم سے کہیں پیسہ نہ مانگ لیں، دوسری طرف نوازشریف ہے جب ایٹمی دھماکوں پر پابندیاں لگیں تو اس نے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا اور معیشت کوگرنے نہیں دیا، چھ ارب ڈالر کیلئے ملک گروی رکھ دیا گیا، بھائیو، یہ کوئی اچنبھے کی بات نہیں ، کرکٹ کھیلتے کھیلتے جو سازشوں کے ذریعے اقتدار تک پہنچ جاتے ہیں اور ایسے نالائقوں کے ہاتھ میں حکومت ہوتو ملک کا یہی حال ہوگا، تمہارے بقول جب ملک میں چوری ہورہی تھی تو پھر مہنگائی نیچے کیوں جارہی تھی ؟بجلی کی قیمتیں نیچے جارہی تھیں، سرمایہ کاری آرہی تھی ، سٹاک مارکیٹ اوپر جارہی تھی ، زرمبادلہ کے وسائل بڑھ رہے تھے، تم نے پاکستان میں ایک اینٹ لگائی؟ ہرپاکستان کو قرضوں میں جکڑدیا، اب تو جعلی صادق او ر امینوں کی حکومت ہے تو بجلی ،گیس، آلو، پیاز ، ٹماٹر کی قیمت کہاں پہنچ گئی ؟ آج خواتین ایک کلوگرام چینی کیلئے لائن میں لگی ہیں، چینی کے بعد پیاز کیلئے دوسری لائن لگتی ہے، یہی رمضان بازار شہبازشریف کے دور میں بھی لگتے تھے جہاں اے سی بھی تھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج اگر نوازشریف باہر آجائیں تو حکومت ایک دن بھی نہیں چل سکتی ، مقابلہ کرنا ہے تو عدالتوں اور اداروں کے پیچھے نہ چھپیں، مریم نوازاور حمزہ شہباز سے کھل کر سامنا کریں، آج کہا جاتا ہے کہ این آر او نہیں دیں گے ، بھائی ! آپ سے این آر او مانگ کون رہا ہے ، جو خود ہربات پر کسی کا محتاج ہے ، وہ کسی کو کیا این آر او دے گا۔


 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top