, ٖ صرف ایک مسڈ کال سے آپ کی واٹس ایپ چیک ہوسکتی ہے، بچنے کے لئے ابھی اپ ڈیٹ کر لیں ڈیلی اردو


نیویارک:واٹس ایپ اس قدر مقبول ہو چکا ہے کہ اکثریت اسے پرائمری میسجنگ ایپلی کیشن کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ آپ بھی واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں تو اسے فوراً اپ ڈیٹ کر لیں ورنہ ہیکرز محض ایک مسڈ کال کے ذریعے آپ کے فون کی جاسوسی کر سکتے ہیں اور اسے ہیک کر سکتے ہیں۔ فنانشل ٹائمز کے مطابق سائبر سکیورٹی ماہرین نے واٹس ایپ کے پرانے ورژن میں ایک ایسی خامی تلاش کر لی ہے جس کے ذریعے ہیکرز ایک مسڈ کال کے ذریعے کسی صارف کے فون میں جاسوسی کا سافٹ ویئر انسٹال کر سکتے ہیں اور اس کے فون کا کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت ایک ’سپائی ویئر پروگرام‘ کے ذریعے لوگوں کے موبائل فونز ہیک کیے جا رہے ہیں۔ یہ پروگرام اسرائیل کے خفیہ ’این ایس او گروپ‘ نے تیار کیا ہے جو بنیادی طور پر صحافیوں، حکومت مخالف لوگوں اور مختلف تنظیموں کے کارکنوں کی جاسوسی کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ یہ سپائی ویئرپروگرام کسی کے فون میں انسٹال کرنے کے لیے اس کے فون تک رسائی ضروری نہیں ہے بلکہ کسی کا فون پبلک وائی فائی سے منسلک ہو، اس میں بھی انسٹال کیا جا سکتا ہے، وائرس کی شکل میں لوگوں سے کلک کروا کر بھی انسٹال ہو سکتا ہے اور واٹس ایپ پر ایک مسڈ کال کے ذریعے بھی کسی کے فون میں انسٹال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم واٹس ایپ ایپلی کیشن کے پرانے ورژنز کے ذریعے ہی ہیکرز یہ کام کر سکتے ہیں۔ جس شخص نے ایپ اپ ڈیٹ کر رکھی ہو اس کا فون محفوظ ہو گا۔
ایک بار جب یہ سپائی ویئر پروگرام کسی کے فون میں انسٹال ہو جاتا ہے تو یہ اس فون کے کیمرے اور مائیک کو آن کر سکتا ہے۔ ای میلز اور میسجز کو پڑھ سکتا ہے اور فون کی لوکیشن معلوم کر سکتا ہے۔ سائبر سکیورٹی ماہرین کے مطابق یہی نہیں بلکہ اس پروگرام کے ذریعے ہیکرز صارف کے فون کا مکمل کنٹرول بھی حاصل کر سکتے ہیں۔اس کی سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ یہ واٹس ایپ پر صرف مسڈ کال کے ذریعے انسٹال ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے صارف کا کال ریسیو کرنا بھی ضروری نہیں۔ چنانچہ اس خطرے سے بچنے کے لیے فوری طور پر اپنی واٹس ایپ ایپلی کیشن اپ ڈیٹ کر لیں۔

 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top