, ٖ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ مسترد، چوہدری پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ بن گئے ڈیلی اردو

سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی جانب سے مسلم لیگ(ق) کے 10 ووٹ مسترد کرنے کی رولنگ رد کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار چوہدری پرویز الہٰی کو نیا وزیراعلیٰ قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پرویز الٰہی کی درخواست منظور کر لی ہے۔


سپریم کورٹ نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار دے دی ہے۔

’ڈپٹی سپیکر نے عدالت کے یکم جولائی کے فیصلے اور 63 اے کے حوالے سے تشریح درست نہیں کی گئی۔‘

سپریم کورٹ نے چیف سیکریٹری کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔


سپریم کورٹ نے گورنر پنجاب کو پرویز الٰہی سے آئین کے مطابق آج رات ساڑھے گیارہ بجے تک حلف لینے کا حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ ’اگر گورنر پنجاب حلف کے لیے دستیاب نہیں یا حلف لینے کے لیے رضا مند نہیں تو صدر نمائندہ منتخب کریں جو حلف لے۔‘


قبل ازیں سپریم کورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی رولنگ کے خلاف دائر درخواست پر حکومتی اتحاد کے بائیکاٹ کے بعد درخواست گزاروں کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد شام 5:45 پر سنانے کا اعلان کیا تھا تاہم تاخیر کے بعد 7:30 بجے سنانے کا اعلان کیا لیکن بڑی تاخیر کے بعد سنادیا گیا۔


حکمراں اتحاد نے ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کے خلاف محاذ کھول دیا

حکمراں اتحاد نے ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کے خلاف محاذ کھول دیا ہے اور ان کی جانب سے ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کے خلاف ٹوئٹس کی بھرمار ہوگئی ہے۔

مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل سامنے آیا ہے۔


ٹوئٹر پر اپنے ردعمل میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کو ایک تماشہ بنا دیا گیا ہے، تینوں جج صاحبان کو سلام'۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں پرویز الٰہی کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی رولنگ کالعدم قراردے دی۔


سپریم کورٹ نے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب قرار دیا اور گورنر پنجاب کو آج رات ہی ان سے حلف لینے کا حکم دیا ہے۔

اپنی ٹوئٹ میں مریم نواز نے ’جوڈیشل کُو‘ لکھا۔

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ کی جس میں لکھا کہ ’انصاف کا قتل نا منظور‘۔


پی پی رہنما فرحت اللہ بابر کا ٹوئٹ آیا جس میں انہوں نے حکمراں اتحاد کو سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنے کا مشورہ دیا۔ اس ٹوئٹ کو پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ری ٹوئٹ کیا۔ پی پی رہنما فرحت اللہ بابر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ایک نیا سیاسی فلسفہ جنم لے رہا ہے کہ پارلیمنٹ نہیں آئین بالادست ہے۔ مگر آئین میں نہیں لکھا کہ سپریم کورٹ کا کہنا سپریم ہے۔ فرحت اللہ بابر نے مزید لکھا کہ طاقت کا جھکاؤ منتخب سے غیر منتخب کی جانب ہے۔ پارلیمنٹرینز جاگ جاؤ اور اس پر سوچو۔ 

 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top