, ٖ دونوں ہاتھوں سے محروم کرکٹر کا حوصلہ جوان، کرتا ہے سب کو حیران ڈیلی اردو

 

صادق ہوں اگر جذبے تو ملتی ہیں مرادیں، اس کو ثابت کیا عامر حسین لون نے جس نے دونوں بازو نہ ہونے کے باوجود کرکٹ کھیل کر دکھائی۔

کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے

اے جذبہ دل گر میں چاہوں، ہر چیز مقابل آ جائے

منزل کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آ جائے

جذبوں کی صداقت لیے یہ شعر 100 فیصد صادق آتا ہے مقبوضہ کمشیر کے نوجوان کرکٹر عامر حسین لون پر جو دونوں بازوؤں سے محروم ہے لیکن اور معذوری کو اس نے مجبوری نہیں بننے دیا اور نہ شوق کے آڑے آنے دیا۔ ہاتھ نہ ہونے کے باوجود اس نے کرکٹ کھیل کر دکھائی، بیٹنگ کی اور بولنگ بھی کرائی۔

عامر نے ہوش سنبھالا کو دیگر کی طرح اس کو بھی کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا جو آہستہ آہستہ جنون بنتا گیا لیکن جب وہ 8 سال کا ہوا تو ایک سنگین حادثہ اس کے کرکٹ کھیلنے کا خواب چکنا چور کر گیا۔


عامر کے دونوں بازو اپنے والد کی آرا مشین سے کٹ کر جسم سے علیحدہ ہو گئے، اس حادثے نے اننت ناگ کے گاؤں کی گلیوں میں کھیلی جانے والی کرکٹ اس سے چھین لی۔

’تمہارے بازو نہیں، تم کرکٹ نہیں کھیل سکتے‘ جن دوستوں کے ساتھ کبھی وہ کھیلا کرتا تھا، اب ان کے یہ الفاظ تیر بن کر اس کے دل میں پیوست ہوتے تھے، لیکن اس نے ہمت نہ ہاری اور کرکٹ کھیلنے کے جنون کو بازوؤں کے بغیر حقیقت بنا کر سب کو حیران کر ڈالا۔


عامر نے بلے کو تھوڑی اور گردن کی مدد سے پکڑ کر بیٹنگ کرنا سیکھا اور گیند پاؤں سے پکڑ کر بولنگ کرانا سیکھی۔


عامر نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اس نے کرکٹ کا سفر ڈگری کالج سے شروع کیا۔ لوگوں نے میرے منفرد انداز کو دیکھ کر میری بھرپور حوصلہ آفزائی کی۔ بیٹنگ کے علاوہ بولنگ اور فیلڈنگ بھی اچھی رہی، اسی لیے مجھے 2017 میں بین الاقوامی میچ کھیلنے کا موقع ملا۔

زنجیریں کٹیں تو دنیا میں اس کا نام جگمگانے لگا، عامر نے ڈس ایبل کرکٹ میں نام بنایا اور پھر کرکٹ میں اپنے ہیرو سچن ٹندولکر سے ملنے کا موقع ملا جس میں ٹنڈولکر نے اپنا دستخط شدہ بیٹ اس کو تحفے میں دیا جس پر لکھا تھا کہ ’عامر اصل ہیرو، لوگوں کو اسی طرح متاثر کرتے رہیں۔‘

اب عامر کی کرکٹ پوری دنیا میں مشہور ہے اور کرکٹ کے شیدائی اس سے ملنے کے لیے بے قرار رہتے ہیں۔

 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top