, ٖ میں انسانی کتا ہوں; برطانوی شخص کا دعویٰ ڈیلی اردو

برطانیہ میں 37 سالہ کیز جیمز خود کو کتا سمجھتے ہیں اور عین اسی طرح کا برتاؤ کرتے ہیں۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

 برطانیہ میں 37 سالہ اسٹور مینیجر کیز جیمز خود کو ’انسانی پِلآ‘ قرار دیتے ہیں۔ اب وہ کتوں کا لباس پہنتے ہیں اور اس کے مخصوص پیالے میں کتوں کے بسکٹ کھاتے ہیں اور دوستوں پر بھونک کر انہیں خوش آمدید کہتےہیں۔
صرف اسی پر بس نہیں انہوں نے اپنی زندگی کا ہر پہلو کتوں کے رہن سہن کے قریب رکھا ہے۔ بونیو کمپنی کے کتوں کے بسکٹ ان کی مرغوب غذا ہیں اور انہوں نے اب لاکھوں روپے کا ایک لباس بنایا ہے جو انہیں عین کتے کا روپ دیتا ہے۔
2005 میں وہ نورفوک سے مانچیسٹر آگئے اور لڑکپن سے انہیں اپنی طبیعیت میں بے چینی محسوس ہوتی تھی۔ ’ میں کبھی بھی خود کو انسان نہیں سمجھتا تھا اور خود کو کتا خیال کرتے ہوئے اپنے ماحول سے باہر دیکھ کر بے چین ہوجایا کرتا تھا،‘ کیز نے کہا۔
کیز جیمز نے بتایا کہ وہ چھ برس کی عمر میں اسکول میں بھی اپنے دوستوں پر غراتے تھے اور ان کی قمیص کا کالر دانتوں سے بھینچا کرتے تھے۔ اس کے کئی برس بعد 17 برس کی عمر میں انٹرنیٹ پر ان کی ملاقات ’ہیومن پپ‘ سے ہوئی جو ان جیسے تھے اور ان کی طبیعیت میں بھی عین یہی دخل تھا۔ اس کے بعد انہوں نے تین لاکھ روپے کا خصوصی لباس بھی تیار کیا جو اون اور ربڑ سے بنایا گیا ہے ۔ یہ لباس پہن کر وہ کتے کا روپ دھارتےہیں۔
اس کے علاوہ وہ گھر سے باہر گزرنے والے کتوں پر بھی بھونکتے ہیں اور اپنے قریبی دوست کے ہاتھ چاٹ کر اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔

 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top