, ٖ پاکستانی سائبر سیکیورٹی ہیکروں کے رحم وکرم پرچلنے لگی ڈیلی اردو

2014 کی سائبرسیکیورٹی پالیسی منظورکیجائے ،سوشل میڈیانیٹ ورکس تعاون کریں گے،ماہرین۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سرکاری حکام نے پاکستان کی سائبر سیکیورٹی ہیکروں کے رحم وکرم پرقراردیتے ہوئے ڈیٹا تحفظ کے قوانین متعارف کرانے پرزوردیا ہے۔
سال 2016 میں نواز حکومت نے سائبرجرائم کیخلاف قوانین متعارف کرائے توشدید تنقید کی گئی کہ یہ آن لائن اظہاررائے کی آزادی کیخلاف ہیں۔مخالفت کوجرم قراردینے کی قانون سازی کرنے والے دماغ سائبرجرائم روکنے کیلیے سائبرسکیورٹی اورڈیٹاتحفظ کانازک پہلوبھول گئے۔پاکستان اس وقت ان ممالک کی صف میں کھڑاہے جوانٹرنیٹ صارفین کیلیے غیرمحفوظ ہے ۔
2017ء کی گلوبل سائبرسیکیورٹی انڈیکس نے 165کی فہرست میں پاکستان کو67واں نمبردیا جس سے پتہ چلتاہے اس کاسائبرماحول کس قدرمحفوظ ہے۔ ساڑھے4 کروڑ انٹرنیٹ صارفین میں سے 25فیصد ہیکروں کانشانہ بنے ہیں۔ خصوصاً گزشتہ برس بینکوں پرکئے گئے سائبرحملوں نے سائبرقوانین میں شدیدکمی کی نشاندہی کی۔
ہیکروں نے 22بینکوں کے 20ہزارصارفین کے کے کریڈٹ کارڈوں کی تفصیلات چراکر’’ڈارک ویب‘‘پرڈال دیں،جہاں تک رسائی خصوصی سوفٹ ویئرکے ذریعے ہی ممکن ہے۔
 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top