بھارت کی ریاست مہاراشٹر میں ایک اسکول کے باتھ روم میں لگا خفیہ کیمرہ پکڑنے کے بعد طلبہ نے ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں کے ہمراہ پرنسپل کی پٹائی کر دی۔ مقامی میڈیا کے مطابق اسکول کے طلبہ اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ پرنسپل نے لڑکیوں کے باتھ روم میں خفیہ کیمرہ لگا رہا تھا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 25 سے 30 افراد پر مشتمل ہجوم پرنسپل کو اسکول کے احاطے میں بھگا بھگا کر پٹائی کر رہا ہے۔ اس دوران پرنسپل کے کپڑے بھی پھاڑ دیے گئے۔ واقعے کے بعد پونے میں قائم اسکول کی انتظامیہ کا مؤقف سامنے آیا جس میں خفیہ کیمرہ لگانے کے دعوے کی تردید کی گئی۔ انتظامیہ نے کہا کہ پرنسپل سخت مزاج ہیں، انہیں ایک منصوبے کے تحت تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب طلبہ اور ہندو انتہا پسند تنظیم کے کارکنوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ پرنسپل کا تعلق عیسائی مذہب سے ہے اور وہ اکثر طلبا کو عیسائی تعلیم پر مجبور کرتے تھے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ |
---|
Principal Alexander Coates Reid of Dr. D.Y. Patil English High School, Pune made it a rule to recite Christian Prayers every morning in school and installed CCTV Cameras inside girls washroom as per news reports.
— Incognito (@Incognito_qfs) July 6, 2023
Bajrang Dal activists and parents politely requested him with open… pic.twitter.com/XMOofUdLDv
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں