متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے یمن میں واقع باب المندب میں خفیہ فوجی اڈے بنانے کا منصوبہ بنا لیا ہے جس کا مقصد خطے سے معلومات اکٹھی کرنا ہوگا۔ یمنی جزیرے پر خفیہ فوجی اڈے بنانے سے یو اے ای اور اسرائیل یمن سے متعلق اسٹریٹیجک معلومات لے سکیں گے۔
ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل اس مشن کے لیے پچھلے4 سال سے لگاتار کوشش کر رہا تھا مگر اب متحدہ عرب امارات سے شراکت داری کے نتیجے میں یہ ممکن ہو سکا ہے۔
فرانسیسی زبان میں خبریں شائع کرنے والے ایک پلیٹ فارم جے فورم نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن میں واقع سکوترا نامی یہ جزیرہ3 ہزار650 مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔ جہاں دونوں ممالک خفیہ فوجی اڈے بنانے کا اردہ رکھتے ہیں۔
سکوترا جزیرہ بحرہند میں موجود جنوبی یمن سے350 کلومیٹر فاصلے پر واقع ہے۔ جو کہ یمن میں موجود سب سے بڑا جزیرہ ہے حالانکہ اس کے علاوہ مزید جزائر بھی موجود ہیں جو کہ فی الحال گنجان آباد نہیں ہیں۔
جے فورم کی رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اماراتی اور اسرائیل وفد اس علاقے کی جانچ پڑتال کے لیے یہاں پہنچ چکا ہے اور انہوں نے اس ضمن میں کئی علاقوں کا معائنہ بھی کر لیا ہے تاکہ مناسب جگہ کو فوجی اڈے قائم کرنے کے لیے منتخب کیا جا سکے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ منصوبہ امارات کے اسرائیل کے ساتھ فوجی تعلقات کی مضبوطی ظاہر کرنے کے لیے ایک چھوٹا سا اقدام ہے۔
|
---|
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں