, ٖ جب ریپ روکنا ممکن نہ ہو تو۔۔نبیل گبول کی خواتین سے متعلق غیر اخلاقی گفتگو ڈیلی اردو

ویڈیو وائرل ہونے پر بختاور بھٹو بھی سیخ پا

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق رُکن صوبائی و قومی اسمبلی نبیل گبول کی جانب سے پوڈ کاسٹ شوز میں خواتین کے بارے میں غیر اخلاقی گفتگو کی اُن کی پارٹی نے شدید مذمت کی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نبیل گبول کی ایک ویڈیو پیر کو وائرل ہوئی جس میں وہ معروف پوڈ کاسٹ ہوسٹ شہزاد غیاث کے شو میں خواتین کے بارے میں نازیبا خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔

ویڈیو میں نبیل گبول کو ریپ جیسے سنگین مسئلے کا مذاق اڑاتے اور متاثرہ خواتین کو ریپ سے محظوظ ہونے جیسی نازیبا گفتگو کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

نبیل گبول کی خواتین کے بارے میں غیر اخلاقی گفتگو پر ٹوئٹر پر شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ بختاور بھٹو زرداری نے بھی اس کی شدید مذمت کی ہے۔

اس بارے میں منیب قادر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’کیا کوئی مجھے اس سیاست دان کا نام بتا سکتا ہے جس کا انٹرویو ہو رہا ہے۔ اس کا تعلق پی پی پی سے ہے۔ اس نے کہا ہے کہ جب ریپ روکنا ممکن نہ ہو تو اس سے محظوظ ہو۔ کتنی شرمناک سوچ ہے۔ اگر ایسے لوگ ہماری پالیسی بنانے لگ جائیں تو ریپ کو جرم ہی نہ سمجھا جائے۔ ایسے گندے بیانات پہلے کبھی نہیں سنے۔‘

اس ویڈیو کے علاوہ نبیل گبول کی مشہور پوڈ کاسٹر نادر علی کے ساتھ بھی ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ دونوں گزشتہ برس سوشل میڈیا پر ’میرا دل یہ پکارے آ جا‘ گانے پر ڈانس سے وائرل ہونے والی لڑکی عائشہ کا بھی مذاق اُڑا رہے ہیں۔

ویڈیو میں نبیل گبول نادر علی سے اس لڑکی کا پتا پوچھتے ہیں اور نمبر مانگتے ہیں اور مذاق کرتے ہیں، جس پر نادر علی انہیں یقین دلاتے ہیں کہ وہ انہیں نمبر دیں گے۔

اس حوالے سے خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم عورت مارچ نے بھی مذمتی ٹویٹس کی ہیں۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر عینی مری نے اپنی ٹویٹ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’پی پی پی نبیل گبول یا پارٹی کے کسی اور رُکن کی جانب سے خواتین سے نفرت آمیز تبصروں کی حمایت نہیں کرتی۔ ایسی ذہنیت قابل مذمت ہے۔ پی پی پی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہمیشہ کھڑی ہوئی ہے اور پاکستان میں واحد ترقی پسند پارٹی ہے۔‘

عینی مری کی ٹویٹ کے جواب میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بیٹی بختاور بھٹو زرداری کہتی ہیں کہ ’ان کے ایسے خیالات انفرادی ہیں اور کسی بھی صورت ہماری پارٹی کی نمائندگی نہیں کرتے۔ بلاشبہ ہم بغیر کسی لحاظ کے خواتین کے تحفظ اور حقوق کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔ خواتین سے نفرت نہ تو ہمارے مذہب کا حصہ ہے نہ ہی پارٹی کا۔‘ 

 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top