, ٖ چھابڑی فروشوں کو اب لائسنس لینا ہوگا، ماہانہ فیس مقرر ڈیلی اردو


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے چھابڑی فروشوں اور جگہ جگہ پھر کر اشیاء بیچنے والوں کے لیے بھی قانونی مسودہ تیار کرلیا۔
مسودہ کے مطابق اب بغیر لائسنس کاروبار نہیں ہوسکے گاجبکہ لائسنس فیس پانچ سو روپے ماہانہ فیس مقرر کی گئی ہے۔ 14 سال سے کم عمر فرد چھابڑی نہیں لگا سکے گا، جگہ جگہ پھر کر اشیاء نہیں بیچی جاسکیں گی

نجی چینل آج نیوز کے مطابق لائسنس کی مدت پانچ سال ہوگی، لائسنس کسی اور کے نام منتقل بھی نہیں ہو سکے گا جبکہ لائسنس فیس 500 روپے ماہانہ ہوگی۔
مسودے میں درج تفصیلات کے مطابق بلدیاتی حکومت چھابڑی فروش کا علاقہ بدل سکے گی، عمل نہ کرنے پر ان کا سامان ضبط کرلیا جائے گا۔

بل کے متن میں کہا گیا کہ نقل مکانی پر رضامندی کی صورت میں بلدیاتی عملہ سامان اور نقصان ادا کرنے کا پابند ہے، بے جا تنگ کرنے پر بلدیاتی حکومتی عملہ کے لیے بھی سزا کی تجویز کی گئی ہے

آج نیوز کے مطابق بل کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے اشیا ضبط کرنے پر متعلقہ اہلکار کو 20 ہزار جرمانہ ہو گا، چھابڑی فروش کی اشیاء ضبط کرنا قابل ضمانت جرم ہوگا۔

اس مسودہ پر وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ یہ حکومت غریب کش اقدامات کررہی ہے، پہلے ہی بیروزگاری بہت ہے لیکن اگر ایسا قانون آگیا تو غریب کیلئے کاروبار کرنا مشکل ہوجائے گا۔
یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس بل سے رشوت ستانی میں مزید اضافہ ہوگا، بلدیہ اہلکار چھابڑی فروشوں کو بلاوجہ تنگ کریں گے اور ان سے آئے روز پیسے بٹورنے کی کوشش کریں گے۔
 
ڈیلی اردو © 2007-2023. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top