امریکا میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے شخص کی اپنی موت سے قبل فیس بک پر شرمندگی اور پچھتاوے سے بھری پوسٹ لگائی جس میں اس نے کرونا کا شکار ہونے کی وجہ بھی بتائی اور لوگوں کو کرونا سے بچنے کیلئے حفاظتی تدابیر استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں 51 سالہ شخص ٹومی میکائس نے ایک پارٹی میں شرکت کی تھی جس کے ایک ہفتے بعد اس میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔ جب اس نے اپنا کرونا ٹیسٹ کرایا تو وہ مثبت نکلا۔
ٹومی میکائس نے فیس بک پر اپنی پوسٹ میں شرمندگی اور پچھتاوے کا اظہار کیا اور لکھا کہ وہ چند روز قبل باہر گئے تھے جہاں سے وہ کرونا وائرس کا شکار ہوگئے۔
ٹومی نے مزید لکھا کہ واپس آکر انہوں نے اپنی والدہ اور بہنوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور صحت کے خطرات سے دوچار کردیا ہے۔
ٹومی میکائس نے لوگوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جو حماقت میں نے کی ہے وہ آپ مت کریں اور گھر سے باہر نکلتے ہوئے ماسک ضرور پہنیں۔
ٹومی میکائس کی بھانجی لوپیز نے بتایا کہ شروع میں ہمیں محسوس کہ ان کی حالت شوگر کی وجہ سے خراب ہوئی ہے لیکن بعد میں علم ہوا کہ وہ کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
لوپیز کے مطابق ٹومی انکل نے ہمیں فون کیا اور بتایا کہ انہیں سانس لینے میں بہت تکلیف کا سامنا ہے، انہوں نے ایمبولینس بلوائی ہے اور وہ اسپتال جا رہے ہیں۔
بھانجی کا کہنا ہے کہ ابتدا میں اسپتال میں انہیں آکسیجن دی گئی، تاہم ان کی حالت بگڑتی گئی جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ اس کے ایک گھنٹے کے اندر اندر وہ چل بسے۔
لوپیز کے مطابق اس پارٹی میں ایک شخص ایسا تھا جو کرونا کا شکار تھا لیکن اس نے ماسک نہیں پہن رکھا تھا، میرے انکل کے علاوہ پارٹی میں شرکت کرنے والے مزید 14 افراد بھی وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، اگر ان سب نے ماسک پہنے ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں